روس کے صدر پیوٹن کی ازووسٹل میں لڑنے والے یوکرائنی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش
ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اگر یوکرائنی فوجی ہتھیار ڈال دیتے ہیں تو روس ان سے اچھا برتاؤ کرے گا. زخمیوں کو طبّی امداد بھی فراہم کی جائے گی. چیچن لیڈر رمضان قادروو کی افواج یوکرائن کے شہر ماری اوپل میں لڑ رہی ہیں ، رمضان قادروو نے صدر پیوٹن کو ازووسٹل پر حملہ کرنے کی تجویز دی ہے جب کے روسی وزیر دفاع سرگئی شوئگو کے مطابق جنگ کی نئی حکمت عملی پیش کرتے ہوۓ کہا ہے کے بہتر ہے کے روسی افواج جانی نقصان سے بچیں اور یوکرائنی افواج کے اسلحہ اور دیگر جنگی ساز و سامان کے ختم ہونے کا انتظار کریں. حملے سے قبل روسی افواج کی جانب سے یوکرائنی افواج کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی جا چکی ہے اور انھیں بہترین سلوک کی امید بھی دلائی گئی ہے. روسی صدر نے کریملن میں ہونے والی ملاقات کے دوران اپنے وزیر دفاع کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوۓ کہا ہے کے وہ صنعتی زون میں حملے کو غیر ضروری اقدام سمجھ کر روکنے کا حکم دیتے ہیں . دیگر تفصیلات کے مطابق شویگو نے صدر پیوٹن کو بتایا ہے کے ماری اوپل میں جنگی کاروائیوں کے نتیجے میں اب تک ٤٠٠٠ یوکرائنی فوجی مارے جا چکے ہیں جب کے تقریباً ڈیڑھ ہزار فوجیوں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں. جب کے دوسری جانب جنگ سے متاثرہ ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد عام شہریوں کا جنگ زدہ علاقوں سے انخلاء ممکن بنایا ہے.
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں