نا روا کہئیے نا سزا کہئیے

 نا روا کہئیے نا سزا کہئیے 

کہئیے کہئیے مجھے برا کہئیے 


دل میں رکھنے کی بات ہے غم عشق 

 اس کو ہرگز نہ برملا کہئیے 

 

وہ مجھے قتل کر کے کہتے ہیں 

مانتا  ہی نہ تھا کیا کہئیے 


 آ گئی آپ کو مسیحائی 

مرنے والوں کو مرحبا کہئیے 


ہوش  اڑنے لگے رقیبوں کے 

 داغ کو اور بیوفا کہئیے 


داغ  دہلوی کی دیگر غزلیں 

تبصرے

مشہور اشاعتیں

جرمن لیگ کے کلب بائر لیورکیوسن کی کامیابی کی دلچسپ کہانی !

اطالوی وزیر اعظم کی مقامی باکسر انجیلینا کیرینی کی حمایت

صومالیہ کے دارلحکومت موگاڈیشو میں خود کش دھماکہ 32 ہلاک 63 افراد زخمی ,حملے کی زمہ دار القاعدہ قرار