روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کی تازہ ترین اطلاعات
(آن لائن ) ہم جنگی جد و جہد میں واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کے خاتمے کی نہج تک آ پہنچے ہیں- امریکی دفتر خارجہ کا روس کو دہشت گردی کے ریاستی سر پرستوں کی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مکمّل طور پر ٹوٹ سکتے ہیں- روسی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوۓ روسی وزارت خارجہ کے شمالی امریکی محکمے کے ڈائریکٹر الیگزینڈر ڈارکیو نے وضاحت کی کے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کم کرنے کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے- انہوں نے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں دیگر مغربی ملکوں نے سفارتی عمل میں بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے- روس کو دہشت گرد ملک قرار دینے کے لیے کی جانے والی قانون سازی منظور ہو جانے پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایسے مقام پر آ پہنچیں گے جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ ممکن نہیں رہے گا- امریکہ کے اس قانون سازی کے نتیجے میں روسی اثاثوں کی کسی بھی ممکنہ ضبطی سے واشنگٹن سے ماسکو کے تعلقات مکمّل تباہ ہو جائیں گے- ہم امریکیوں کو اس طرح کے اقدامات کے نتائج سے خبردار کرتے ہیں جس سے دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچے گا- ڈار کیو نے کہا کہ امریکہ اس تنازعے میں حد درجے سے زیادہ فریق بنتا جا رہا ہے-
دوسری جانب امریکہ میں قائم تجزیہ کاروں کے مطابق روس یوکرائن میں طویل جنگ کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے- مبیّنہ طور پر نئے بجٹ میں صنعتی اخراجات میں ١٠ ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا اور جنگی کوششوں کی حمایت ہوگی- یوکرائن میں روسی سیاحوں پر یورپی ممالک کی جانب سیاحت اور سفر پر ممانعت کے حوالے سے بات کرتے ہوۓ یوکرائن کے وزیر خارجہ ڈمیٹرو کلیبا نے کہا کہ وہ اس پابندی کے امکان سے پریشان ہیں- وہ اپنی شکایات کریملن اور آبادی کے ستّر فیصد سے زائد عوام تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں. کیوں کہ یہ عوام جنگ کی حمایت کرتی ہے- کوئی بھی ان چند روسیوں پر پابندی کی حمایت نہیں کرنا چاہے گا جنھیں پناہ یا انسانی انخلاء کی ضرورت پیش آ سکتی ہے- جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں برطانوی ، سویڈش اور کروشیائی شہریوں پر غیر قانونی طور پر فرد جرم عائد کئے جانے کی اطلاعات پر تشویش ہے- انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ روس اور اس کے آلہ کاروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کریں جن میں جنگی قیدیوں کو دئیے جانے والے حقوق اور تحفظات کی پاسداری کی جانی چاہئیے- یہاں واضح رہے کہ یوکرائن کے صدارتی مشیر نے اس بات کا عندیہ دیا ہے جنگ کا خاتمہ صرف جنگی جنون میں مبتلا روسی رہنماؤں کی سزا کے ساتھ ختم ہو سکتا ہے- تفصیلات کے مطابق خبر رساں اداروں کی جانب سے یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ جن یوکرائنی علاقوں میں روسی افواج قابض ہیں وہاں سستی ادویات اور ہسپتالوں تک رسائی کو روک کر سنگین جرائم کر ارتکاب کیا جارہا ہے- یوکرائن سیکورٹی اداروں نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی تنظیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر جانبدار نمائندے ان مقامات پر بھیجیں جہاں روس نے جنگی قیدیوں کو قید کر رکھا ہے- تاکہ حقائق کی جانچ کی جا سکے-
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں