احمد فراز
احمد فراز پاکستان کے معروف و مقبول شاعر ہیں انہیں بہت سے سرکاری اعزازات سے نوازا گیا. انہوں نے اردو ادب میں اپنی شاعری کے ذریعے آمریت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ہمیشہ شہریحقوق کی برتری کے حق میں بات کی. انھیں حکومت پاکستان کی جانب سے اردو ادب کے ان کی خدمات کے عوض ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا. ان کی شاعری پاک و ہند میں یکساں مقبول ہوئی. اردو ادب میں ان کا شمار انقلابی شاعروں میں کیا جاتا ہے.
- دکھ فسانہ نہیں کے تجھ سے کہیں
- عاشقی بے دلی سے مشکل ہے
- آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
- اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
- اب کے رت بدلی تو خوشبو کا سفر دیکھے گا کون
- اب کے تجدید وفا کا نہیں امکان جاناں
- اب کس کا جشن مناتے ہو اس دیس کا جو تقسیم ہوا
- اب نۓ سال کی مہلت نہیں ملنے والی
- ایسے چپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے
- بدن میں آگ سی چہرہ گلاب جیسا ہے
- برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دل ربا سا
- بے نیازی ۓ غم پیمان ہوجانا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں